[Urdu Poetry] Din Ther jaye magar raat katy

 
"> Posted by:Zeshan


دن ٹھہر جائے مگر رات کٹے
کوئی صورت ہو کہ برسات کٹے



خوشبوئیں مجھ کو قلم کرتی گئیں
شاخ در شاخ میرے ہات کٹے



موجئے گل ہے کہ تلوار کوئی
درمیاں سے ہی مناجات کٹے



حرف کیوں اپنے گنوائیں جا کر
بات سے پہلے جہاں بات کٹے



چاند! آ مل کہ منائیں یہ شب
آج کی رات تیرے ساتھ کٹے



پورے انسانوں میں گھس آئے ہیں
سر کٹے ، جسم کٹے ، ذات کٹے ۔
No comments:
Write comments